در کس کا کھٹکھٹاتے ہم انصاف کیلئے ................... منصف ہمارے شہر کا بلوائیوں میں تھا
تانڈور میں ادارہ ادب اسلامی کے زیر اہتمام بین ریاستی مشاعرہ کا کامیاب انعقاد
، اردو کے شیدائیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی
تانڈور ( ای ۔میل )
تانڈور کے صمد فنکشن پیالیس میں ادارۂ ادب اسلامی تانڈور کے زیر اہتمام
دوسرابین ریاستی مشاعرہ مسعود جاوید ہاشمی سابق صدر ادارہ ادب اسلامی اے پی
و اڑیسہ کی زیرصدارت کامیاب انعقادعمل میں آیامشاعرہ کی نظامت کے فرائض
سید ریاض الدین تنہا ؔ صدر ادراہ ادب اسلامی آندھرا پردیش نے انجام دئے
حافظ محمد عارف کی تلاوت کلام پاک سے مشاعرہ کا آغاز ہوا ۔ صدرادارہ ادب
اسلامی تانڈور فاروق ساحل نے افتتاحی کلمات سے تمام حاضرین کا استقبال کیا
اس مشاعرہ میں کوٹریکا وجئے لکشمی وینکٹیا صدر نشین بلدیہ تانڈور،شیخ
اسماعیل ڈی ایس پی تانڈور،سید ساجد علی نائب صدر نشین بلدیہ ،محمد خورشید
حسین صدر مسلم ویلفیئر اسوسی ایشن تانڈور ، محمدخواجہ پاشاہ ناظم صلع جماعت
اسلامی ہند رنگاریڈی، سراج صمدانی امیر مقامی جماعت اسلامی ہند ،حبیب خان
صدرمسلم ویلفیئرٹرسٹ تانڈور،عبدالرؤف صدرتانڈور منڈل کواری اونرس
ویلفیئراسو سی ایشن اور محمد یوسف خان صدر عیدگاہ وقبرستان کمیٹی نے بطور
مہمان خصوصی شرکت کی آغاز میں جالنہ مہاراشٹرکے بزرگ شاعر شمس جالنوی نے
اپنی خوبصورت مترنم آواز میں حمد باری تعالیٰ سنائی بعدازاں مشاعرہ کا
باقاعدہ آغاز ہوا ۔ اس
مشاعرہ میں پیش کردہ کلام کے چند اشعارپیش ہیں ۔
زرد زرد چہرے ہیں ،زخم کتنے گہرے ہیں ۔۔ وقت ہے تماشائی ، وقت ہے تماشائی ( شمس جالنوی )
کسی قیمت پہ جو بِکتا نہیں تھا ۔۔ دو میٹھے بول میں
مہنگا نہیں تھا ( ریاض الدین تنہا ؔ )
د ر کس کا کھٹکھٹاتے ہم انصاف کیلئے ۔۔ منصف ہمارے شہر کا بلوائیوں میں تھا ( جلال اکبر )
محبتوں کی داستاں ہوا اڑاکے لے گئی ۔۔ جو تھی تیرے میرے درمیا ن ہوا اڑاکے لے گئی ( رحیم قمر)
نہ ملنا تھا بچھڑکے یہ طئے ہوا تھا ۔۔ امانت میں خیانت
کر رہاہوں ( ڈاکٹر مقصود ساجد ،تانڈور )
شاعری کھیل تماشہ تو نہیں ہے یارو ۔۔ خون جلتا ہے تو لہجے میں اثر آتا ہے ( فیاض علی سکندر )
کچھ زندگی کے خواب تھے ٹکڑوں میں بٹ گئے ۔۔ دشمن سے جیت آئے تو اپنوں میں لُٹ گئے ( فاروق ساحل ، تانڈور)
زرزمین کے واسطے بھائی بھی بٹ گئے ۔۔ اِک ماں کا دل ہی تھاجو نہ ٹکڑوں میں بٹ سکا ( قیوم یاور ،تانڈور )
خون ارمانوں کا ہوتے دیکھا ۔۔ بار بار خود کو روتے دیکھا ( رفیق جگر ،تانڈور)
ان کے علاوہ مقامی شعراء ضیاء الدین ضیاء نے حضرت امام حسینؓ پر ایک منقبت
سنائی اور ناظم تانڈوری نے اپنی آزاد نظم پیش کی محمد فہیم خان کے شکریہ
پر اس مشاعرہ کا رات 12-30؍بجے اختتام عمل میں آیا جس میں کثیر تعداد میں
شائقین اردو بالخصوص نوجوان طبقہ کی بڑی تعداد شریک تھی